Pop Singer Nazia Hassan Remembered On Her Birthday Today

0
965
Pop Singer Nazia Hassan Remembered On Her Birthday Today
Pop Singer Nazia Hassan Remembered On Her Birthday Today

پوپ گلوکارہ نازیہ حسن کو آج یوم پیدائش کے موقع پر یاد کیا جارہا ہے

Nazia Hassan was born on April 3, 1965. He started his career as a child artist at the age of 10. He gained a lot of popularity through the Pakistan Television (PTV) program Song.

Nazia Hassan started singing a melodious song from the Bollywood film Qurbani (1980) with someone like you. Her debut album, Disco Deewane (1981) is also very popular among today’s youth. It was very popular in 14 countries around the world and became the best-selling Asian pop at the time.

نازیہ حسن

Nazia Hassan gained immense respect and fame throughout South and Southeast Asia. Together with his brother Zohaib Hassan, he set more than 65 million records worldwide. Her English single dreamer Deewane made her the first Pakistani singer to make it to the British musical charts.

The artist has received numerous national and international awards. At the age of 15, she became the first Pakistani artist to win a Filmfare Award in India.

In addition, he was awarded Pakistan’s highest civilian award, the Pride of Performance.

In addition, Nazia Hassan also served the people through her philanthropic activities. She became cultural ambassador to UNICEF in 1991.

Her last album, Camera Camera (1992), was part of the anti-drug campaign.

Hassan died in London on August 13, 2000, at the young age of 35 from lung cancer.

نازیہ حسن 3 اپریل 1965 کو پیدا ہوئیں۔ انہوں نے 10 سال کی عمر میں بطور چائلڈ آرٹسٹ اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ انہوں نے پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پروگرام سانگ کے ذریعے بہت مقبولیت حاصل کی۔

نازیہ حسن نے بالی ووڈ کی فلم قربانی (1980) کے ایک مدھر گیت آپ جیسہ کوئی سے گلوکاری کا آغاز کیا۔ اس کی پہلی البم ، ڈسکو دیوانے (1981) آج کے نوجوانوں میں بھی بہت مشہور ہے۔ دنیا بھر میں چودہ ممالک میں اس کی بے حد پذیرائی ہوئی تھی اور اس وقت ریکارڈ ہونے والا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا ایشین پاپ بنا۔

نازیہ حسن نے پورے جنوب اور جنوب مشرقی ایشیاء میں بے پناہ احترام اور شہرت حاصل کی۔ اس نے اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ مل کر دنیا بھر میں 65 ملین سے زائد ریکارڈ اپنے نام کیے۔ اس کی انگریزی زبان کی سنگل ڈریمر دیوانے نے انہیں برطانوی میوزیکل چارٹس میں جگہ بنانے والی پہلی پاکستانی گلوکارہ بنادیا۔

اس فنکار کو کئی قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز سے نوازا گیا۔ وہ 15 سال کی عمر میں ہندوستان میں فلم فیئر ایوارڈ جیتنے والی پہلی پاکستانی فنکار تھیں۔

اس کے علاوہ ، انھیں پاکستان کا اعلی ترین سویلین ایوارڈ ، پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا۔

اس کے علاوہ نازیہ حسن نے بھی اپنی مخیر سرگرمی کے ذریعہ عوام کی خدمت کی۔ وہ 1991 میں یونیسیف میں ثقافتی سفیر بن گئیں۔

اس کا آخری البم کیمرہ کیمرہ (1992) منشیات کے خلاف مہم کا حصہ تھا۔

حسن 13 اگست 2000 کو ، پھیپھڑوں کے کینسر کی وجہ سے 35 سال کی کم عمری میں لندن میں انتقال کر گئے تھے۔